نئی دہلی، 5 ستمبر (ایجنسی) انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے کہا ہے کہ اب سفارشات کی بنیاد پر نہیں بلکہ کام کی بنیاد پر اساتذہ کو ایوارڈ دیے جائیں گے اور اس وجہ سے اس بار قومی اساتذہ ایوارڈ کے انتخاب میں عمل تبدیل کی گئی ہے۔
مسٹر جاوڈیکر نے آج یہاں یوم اساتذہ کے موقع پر وگیان بھون میں منعقد ہونے والے ایوارڈ تقریب میں یہ بات کہی ۔ اس موقع پر ملک کے صرف 45 منتخب اساتذہ کو انعام دیا گیا تھا۔ نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے ان اساتذہ کو میڈل، سند اور 50 ہزار روپے کا چیک پیش کرکے انہیں نوازا۔ اس سے پہلے، ہر سال تین سو سے زائد اساتذہ کو ہر سال انعام دیا جاتا تھا۔
انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر نے کہا کہ پہلے اساتذہ ایوارڈ کے لئے ریاستوں سے سفارشات آتی
تھیں لیکن اس بار انتخاب کے عمل کو تبدیل کر دیا گیا ہے اور اسے شفاف بنا دیا ہے۔ ایوارڈز اب سفارشات کی بنیاد پر کام کی بنیاد پر نہیں دیئے جائیں گے۔ اب ایوارڈ کے لئے اختراعات کو فروغ دینے والوں کو موقع دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب استاذخود اپنا نام پیش کر سکتے ہیں ۔ ان اساتذہ نے خود آن لائن درخواست دی اور اپنے کام کا ویڈیو ڈاؤن لوڈ کیا۔ کل 6500 اساتذہ کی درخواستیں ملیں۔ ہر ضلع سے تین تین نام آئے اور پھر ان کی چھٹائي کے بعد چھوٹے بڑے ریاستوں سے تین سے لے کر چھ اساتذہ کے نام آئے اور اس طرح کل ڈیڑھ سو اساتذہ منتخب ہوئے ۔ پھر ایک قومی جیوری نے ان میں سے ایوارڈ کے لئے 45 اساتذہ کا انتخاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایوارڈ ان لوگوں کو دیا گیا جن کے نام پہلے نہیں آسکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان انعام یافتہ اساتذہ میں سے کئی ایسے ہیں جنہوں نے طالب علموں کو سکھانے کے لئے خود موبائل ایپلی کیشن بنائے ۔